یہ حسن و رنگ، یہ نور و نکھار آپﷺ سے ہے حسینِ کعبہ، حسیں ہر بہار آپﷺ سے ہے
سکوں زمیں کو، فلک کو قرار آپﷺ سے ہے ثباتِ عالمِ ہژدہ ھزار آپﷺ سے ہے
یہ کہکشاں، یہ ستارے، یہ پھول، یہ غنچے یہ کائنات جناں درکنار آپﷺ سے ہے
بسی ہے آپ کے گیسوئے عنبریں کی مہک فضا ہے مست، ہوا مشکبار آپﷺ سے ہے
ہر ایک اَوج نے پائی ہے آپﷺ سے عظمت ہر اِک وقار کو حاصل وقار آپﷺ سے ہے
یہ ہست و بود، وجود و عدم ، ظہور و نمود یہ نظمِ گردشِ لیل و نہار آپﷺ سے ہے
محیطِ ارض و سما ہیں تجلّیاتِ حضورﷺ بہشتِ قلب و نظر کی بہار آپﷺ سے ہے
سجی ہے آپ کے جلووں سے بزمِ کُن فَیَکُوں حسین محفلِ پروردگار آپﷺ سے ہے
مدینہ دور سہی، بے نوا سہی اختؔر بس اِک نگاہ کا امیدوار آپﷺ سے ہے