یادِ قطب الدین بختیار کاکی علیہ الرحمہ
گلِ باغِ پنجتن ، نورِ انجمن ولایت ، آفتابِ زہد و تقویٰ ، راز دار شریعت و طریقت ، بہار باغ چشتیت ، خلیفہ و محبوبِ خواجہ غریب نواز ، مرشد گنج شکر ، حضرت سید خواجہ قطب الدین بختیار کاکی علیہ الرحمہ (مَہرَولی شریف دلی ) کی شان…
غموں میں چین ، خِزاں میں بہار ، قطب الدیں طبیبِ خَلقِ خدا ، بختیار قطب الدیں
زمانے والوں کو انسانیت کا درس دیا کتابِ دل کے محبت نگار ، قطب الدیں
نقیبِ قافلۂِ عشقِ مصطفیٰ کہیے دیارِ کفر میں حق کی پکار ، قطب الدیں
ہے اُن کی ذات سے انوارِ چشتیت کا فروغ شَبِیہِ خواجۂ والا تَبار ، قطب الدیں
حَریمِ جلوۂ سادات ان کی ذاتِ کریم حُسینی خون سے ہیں مُشکبار ، قطب الدیں
جبیں پہ نورِ ولایت ، جگر میں گَنجِ علوم کمال و فضل کے ہیں شاہکار ، قطب الدیں
نگاہ ڈالی تو ناقص کو کردیا کامل ہیں ایسے مرشدِ عالی وقار ، قطب الدیں
وہیں سے گنجِ شکر کو ملا عروج و کمال جمال و نور کے ہیں آبشار ، قطب الدیں
وہ اب بھی علم و ہدایت کا نور بانٹتے ہیں خدا پرستوں کے ہیں اعتبار ، قطب الدیں
سلام تجھ پہ اے دلّی کے شاہِ روحانی سدا رَواں ہے ترا اقتدار ، قطب الدیں
کرے نہ فخر بھلا کیوں زمینِ “مَہرَولی” ہے اس کی خاک پہ تیرا مزار ، قطب الدیں
دلوں سے تیری عقیدت کبھی نہ کم ہوگی جہانِ عشق کے اے شہریار ، قطب الدیں
فدا ہیں جن کے نشیمن کی خاک پر تارے تجلیوں کے ہیں وہ تاجدار ، قطب الدیں
فریدی کیف سا محسوس کر رہا ہوں میں مرے لبوں پہ جو ہے بار بار قطب الدیں
از فریدی صدیقی مصباحی مسقط عمان