ممتاز عالمِ دین حضور فصیح اللسان علامہ سعید اعجاز کامٹوی نوراللہ مرقدہٗ کا کلام
یا نبی ﷺ نسخہء تسخیر کو میں جان گیا اسکو سب مان گئے آپ ﷺ کو جو مان گیا
ھر مکاں والوں کو کرتا ھوا حیران گیا. لا مکاں میں میرا پیغمبر ﷺ ذیشان گیا
ھر بلندی مجھے پستی کی طرح آئ نظر جب میرا گنبد خضری کی طرف دھیان گیا
عشق سرکارﷺ دوعالم کے سوا کچھ بھی نہیں زندگی تیری حقیقت کو میں پہچان گیا
غیب کا جاننے والا انہیں جب میں نے کہا بات ایمان کی تھی کفر برا مان گیا
بس ارادے سے ھی موجوں کا ھوا کام تمام یانبی ﷺ کہنا ھی چاھتا تھا کہ طوفان گیا
جیسے برسوں کی ملاقات رھی ھو ان ﷺسے قبر میں دیکھتے ھی میں انھیں ﷺ پہچان گیا
شکر کر شکر کہ موت آئ در احمد ﷺ پر ا ب مدینے سے کہیں جانے کا امکان گیا
دیکھو کس شان سے کربل کا وہ مہمان گیا نیزے کی نوک پہ پڑھتا ھوا قرآن گیا
نعت گوئی کا میں ممنونِ کرم ہوں اعجاز خلد میں لے کے مجھے نعتیہ دیوان گیا