ہے کام شریروں کا یہ قمر و جفا کرنا اور ان کی بھلائی کو آقا کا دعا کرنا
یہ عرض مری جاکر آقا کو سنا دینا اتنا تو مری خاطر اے باد صبا کرنا
مجرم ہوں تمھارا ہوں للہ کرم کردو جب کام تمھارا ہے دشمن پہ دیا کرنا
تم رحمت عالم ہو امت میں تمھاری ہوں عاصی کو سر محشر رسوا نہ ذرا کرنا
ناواقف عظمت ہیں نادان ہیں جھوٹے ہیں بدلے میں عذاب ان پر اے میرے خدا کرنا