*منقبت پاک در شانِ سیدہء کائنات جگر گوشۂ رسول سیدہ ظاہرہ طیبہ طاہرہ نجیبہ عفیفہ حضرتِ فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا و ابیہا* ہے در پہ آپ کے اِک روسیاہ ، یا زہرا پئے حُسین و حسن اِک نِگاہ ، یا زہرا طلب مجھے ہے یہی عِزّ و جاہ ، یا زہرا بنے فقیر ، تری گردِ راہ ، یا زہرا مطافِ حسنِ نجابت وجود ہے تیرا ہیں ہشتِ خُلد تری بار گاہ ، یا زہرا رسولِ پاک کھڑے ہوں برائے استقبال عجب یہ شان تری واہ واہ، یا زہرا تری حیاتِ مبارک ہے معرفت کا نصاب ہے تیرا نقشِ قدم خضرِ راہ ، یا زہرا مِلا ہے ملکۂ اہلِ بہشت کا رتبہ حدیثِ پاک ہے اِس پر گواہ ، یا زہرا تمہیں حضور نے فرمایا “بضعتہ منّی” خفا ہو تم ، تو خفا ہو نگے شاہ ، یا زہرا ورائے عقل تیری شانِ عظمت و رفعت مہ و نجوم تری گردِ راہ ، یا زہرا ہو اِس کا خاتمہ بالخیر شہرِ طیبہ میں یہی ہے نوریؔء مضطر کی چاہ ، یا زہرا ندیم نوریؔ
top of page
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
bottom of page