ہے تشنۂ تکِمیل مدینے کی تمنّا اے مَوت ابھی اور ہے جینے کی تمنّا
بس ایک تمنّا ہے قرینے کی تمنّا وہ صرف تمنّا ہے مدینے کی تمنّا
اللہ غنی رفعتِ ایوانِ محمّدﷺ ہے عرشِ الہٰی کو بھی زینے کی تمنّا
دو بُوند ملے ساغرِ مَازَاغ سے ساقی بَس اور نہیں کچھ مجھے پینے کی تمنّا
قِسمت سے مِلا آمنہ کا لعلِ درخشاںﷺ تھی مُہرِ رسالتﷺ کو نگینے کی تمنّا
دیکھا کہ ہیں سرکارِ عرب ساقئ کوثرﷺ رِندوں کو ہوئی اور بھی پینے کی تمنّا
صد پارہ ہوں یوں دامنِ دل ہجرِ نبیﷺ میں ہو ’’بخیہ گرِدصل‘‘ کو سینے کی تمنّا
ہے تشنہ دہن آج لبِ چشمۂ رحمت لائی ہے کہاں کھینچ کے پینے کی تمنّا
ہم خوب سمجھتے ہیں تمنّا تِری اختؔر مَرکر تجھے طیبہ میں ہے جینے کی تمنّا