ہر تڑپ پر روضۂ پُر نورﷺ ہے دل کے قریب دردِ فرقت میں بہ ہر پہلو ہُوں منزل کے قریب
ناخدا تم ہو تو پھر طوفانِ محشر ہی سہی ہم بہر صورت پہنچ جائیں گے منزل کے قریب
نزدِ سرکارِ دو عالمﷺ ہے صحابہ کا ہجوم کیا بھلے لگتے ہیں تارے ماہِ کامل کے قریب
دیکھتے ہی گنبدِ خضریٰ کو آجائے اَجَل کشتئ عمرِ رواں ہو غرق ساحل کے قریب
پاسباں ہیں صاحبِ لَاتَقْنَطُواﷺ کی رحمتیں نااُمیدی آ نہیں سکتی کبھی دل کے قریب
لِیْ مَعَ اللہ بزمِ محبوب و مُحب کی بزم ہے دوسرے کا کب گزر اس خاص محفل کے قریب
چودھویں کی شب میں مصروفِ تلاوت ہیں بلال کتنا روشن دائرہ عارض پہ ہے تِل کے قریب
جاں یہ شمعِ آرزو میں کس نے اختؔر ڈال دی اختتامِ قصۂ مہجورئ دل کے قریب