کہاں ہو یا رسول اللہﷺ کہاں ہو؟ مری آنکھوں سےکیوں ایسے نہاں ہو
گدا بن کر میں ڈھونڈوں تم کو در در مرے آقا مجھے چھوڑا ہے کس پر
اگر میں خواب میں دیدار پاؤں! لپٹ قدموں سے بس قربان جاؤں
تمنّا ہے تمہارے دیکھنے کی نہیں ہے اس سے بڑھ کر کوئی نیکی
بسو دل میں سما جاؤنظر میں ذرا آجاؤ اس ویرانہ گھر میں
بنا دو میرے سینہ کو مدینہ نکالو بحرِ غم سے یہ سفینہ
چھڑا لو غیر سے اپنا بنا ؤ میں سب اچھوں کے بد کو تم نبھاؤ
مِری بگڑی ہوئی حالت بنا دو مری سوئی ہوئی قسمت جگا دو
تمہارے سینکڑوں ہم سے گدا ہیں ہمارے آپ ہی اک آسرا ہیں
کھلائیں نعمتیں مجھ بے ہنر کو دے آرام مجھ گندے بشر کو
نہیں ہے ساتھ میرے کوئی توشہ کٹھن منزل تمہارا ہے بھروسہ
کھلیں جب روزِ محشر میرے دفتر رہے پردہ مرا محبوبِ داور
میں بے زر بے ہنر بے پر ہوں سالکؔ مگر ان کا ہوں وہ ہیں میرے مالک