کوئی منصور کوئی بن کے غزالی آئے
ان کے دربار سے ہو کر جو سوالی آئے
ان کی رحمت کو تو یہ بات _ گوارا ہی نہیں
انکی چوکھٹ پہ کوئی جائے _ تو خالی آئے۔
ہو میرے بس میں _ تو میں دل میں بسالوں اسکو
چُوم کر جو _ میرے سرکار کی جالی آئے۔
ان کا جلوہ تو ہے موجود _ جہاں میں لیکن
کوئی لے کر تو نظر _ دیکھنے والی آئ
آنکھ کھولوں تو نظر گنبدِ خضرا پہ پڑے
دِل میں جھانکوں تو نظر جلوہءِعالی آئے۔