شبِ ولادت
پیغامِ حسیں نسیم لائی لو صبحِ شبِ ظہور آئی منظر ہے سرور و کیف افزا روشن ہیں چراغِ طُور ہر جا ہر لمحہ پہ شانِ لیلۃ القدر یہ رات ہے جانِ لیلۃ القدر یہ رات، یہ حسن و ادائی حسن در اصل ہے شاہزادئ حُسن یہ رات ہے جُود کی، نِعَم کی یہ رات ہے بارشِ کرم کی یہ رات ہے روشنی مجسّم یہ رات ہے ماہتابِ عالم یہ رات ہے کیفِ جانِ عالم یہ رات ہے حُسنِ شانِ عالم یہ رات ہے جشنِ عید کی رات یہ رات ہے صبحِ دید کی رات واللہ عجب ہے آج کی شب اکرام پہ رب ہے آج کی رات ہے نور سرشت آج کی شب ہے حُسنِ بہشت آج کی شب باعزّ و شرف ہے آج کی شب ہے گل بہ کنار آج کی شب سر تا پا حسیں ہے آج کی شب خورشید مبیں ہے آج کی شب ہے جانِ جمال آج کی شب ہے بدرِکمال آج کی شب ہے مشعلِ طور آج کی شب ہے نور ہی نور آج کی شب ہے آج کی شب، شبِ ہلالی ہے آج کی شب، شبِ جمالی ہے آج کی شب، شبِ گلستاں ہے آج کی شب، شبِ چراغاں ہے آج کی شب، شبِ مطّہر ہے آج کی شب، شبِ منوّر انوار کی شب ہے آج کی شب اذکار کی شب ہے آج کی شب برکات کی شب ہے آج کی شب صدقات کی شب ہے آج کی شب انعام کی شب ہے آج کی شب اکرام کی شب ہے آج کی شب