ختم نبوت – نعتیہ کلام خاتم اُلانبیاء
ختم تُم پر نبوّت کا ہے سلسلہ، خاتم اُلانبیاء ﷺ شان کےہےجوشایاں وہ رتبہ ملا، خاتم اُلانبیاء ﷺ
اوّلیں بھی رسُل میں تمہی کوکیا،خاتم اُلانبیاﷺ یہ شرف بھی خدانےتمہی کودیا،خاتم اُلانبیاء ﷺ
آپ جیسی عطا، نہ کسی میں سخا، خاتم اُلانبیاء ﷺ آپ سا جُود دیکھا کہیں، نہ سُنا، خاتم اُلانبیاء ﷺ
رحمتوں کے خزانے شہِ دوسرا، بانٹتے ہیں سدا، سارے اپنے غلاموں میں بےانتہا، خاتم الانبیاء ﷺ
ہے زباں پر ترے ذکر کا زمزمہ، اے حبیبِ خدا طالبِ دید ہیں اے مجسم ضیا، خاتم الانبیاء ﷺ
ہو نگاہِ کرم، ہم پہ شاہِ اُمم، اے شفیع الورا ﷺ ہیں ترے امّتی، تیرے در کے گدا ، خاتم الانبیاء ﷺ
اُس پہ ہوں گی وہاں ربِ کونین کی، بےبہا رحمتیں جو یہاں تیرے رستے پہ چلتا رہا، خاتم اُلانبیاء ﷺ
دورہوں جس سےمیرےسبھی رنج وغم، حشر میں بےگماں دیں شفاعت کا وہ مُژدۂ جانفزا، خاتم الانبیاء ﷺ
زینبِ بےنوا کو ہے دارین میں، اک ترا آسرا، چشمِ رحمت کریں اس پہ بہرِخدا، خاتم الانبیاء ﷺ
کلام ! سیدہ زینب سروری
کوئی بھی تو نہیں خاتم الانبیاء آپ ہیں بالیقیں خاتم الانبیاء
آپ ہیں آخری آخری آخری سید المرسلیں خاتم الانبیاء
آپ کی خاتمیّت پہ شاہد ہے خود ہاں کتابِ مبیں خاتم الانبیاء
میرا ختمِ نبوت پہ ایمان ہے اے شہنشاہِ دیں خاتم الانبیاء
جان و دل اِس عقیدے پہ واریں گے ہم اولیں آخریں خاتم الانبیاء
حفظِ ناموس پر آپ کی تاابد خم رہے یہ جبیں خاتم الانبیاء
کوئی آیا نہیں، رب نے بھیجا نہیں آپ جیسا حسیں خاتم الانبیاء
آپ پر عزتیں، عظمتیں، رفعتیں ختم مولیٰ نے کیں خاتم الانبیاء
ذلت اُن کا مقدر ہے، رکھتے ہیں جو آپ سے بُغض و کیں خاتم الانبیاء
لاتعلق ہیں ایمان کے نور سے آپ کے نکتہ چیں خاتم الانبیاء
آپ کے نام پر جو بھی قربان ہوں خلد کے ہوں مکیں خاتم الانبیاء
آرزو ہے یہی آپ کے نام پر جائے جانِ حزیں خاتم الانبیاء
دے رہے ہیں مشاہد کو رزقِ سخن سیدالعالمیں خاتم الانبیاء
ڈاکٹر مشاہد رضوی
مصطفی مجتبیٰ خاتم الانبیاءﷺ سرورا دلبرا خاتم الانبیاءﷺ شاہ کون و مکاں چہرہ والضحی ﷺ سید الانبیاءﷺخاتم الانبیاءﷺ عرض سر عاجزاں جان و دل سے فدا کوئی بھی تم سا ناخاتم الانبیاءﷺ لانبی بعدی فرماں ہوا شاہ کاﷺ حق یہ ایماں مرا خاتم الانبیاءﷺ آل کا صدقہ دیں المدد بادشاﷺ دور ہو ہروبا خاتم الانبیاءﷺ شاہﷺ حارث پہ ہو کوئی ایسی نظر درگزر ہو خطا خاتم الانبیاءﷺ محمد علی حارث
آپ محبو بِ رب خاتم الانبیاء ہیں فدا تجھ پہ سب خاتم الانبیاء
یہ زمین و زماں یہ مکین و مکاں ہیں تمہارے سبب خاتم الانبیاء
آپ اوّل بھی ہو آپ ہو آخری کوٸ ہوگا نہ اب خاتم الانبیاء
شمس آیا پلٹ چاند ٹکڑے ہوا معجزہ ہے عجب خاتم الانبیاء
امتی کی صدا سن رہے ہیں سدا ہے یہ فیضانِ رب خاتم الانبیاء
رب کے دیدار کوجب گٸے لامکاں تھا وہ ماہِ رجب خاتم الانبیاء
نارِ دوزخ کا ایندھن بنے امتی یہ گوارا ہے کب خاتم الانبیاء
رحمتِ دوجہاں با خدا ہیں احد ہے یہ فرمان رب خاتم الانبیاء
رضوی آٸینگے وہ تیری امداد کو دو صدا دل سےجب خاتم الانبیاء
عبدالاحد رضوی تدریسی
(1) مصطفی مجتبی خاتم الانبیا آپ خیر الوری خاتم الانبیا
حسن مطلع
احمد مجتبی خاتم الانبیا (2) مصطفی مرتضی خاتم الانبیا
حسن مطلع
(3) آپ شمس الضحٰی خاتم الانبیا آپ بدرالدجی خاتم الانبیا
حسن مطلع
(3) نور ذات خدا خاتم الانبیا صاحب والضحی خاتم الانبیا
حسن مطلع
(4) شاہ روز جزا خاتم الانبیا آپ مشکل کشا خاتم الانبیا
حسن مطلع
(5) خلق کی ابتدا خاتم الانبیا نبیوں کی انتہا خاتم الانبیا
حسن مطلع
(6) حق نما باخدا خاتم الانبیا سید الانبیا خاتم الانبیا
حسن مطلع
(7) دور کی ابتداء خاتم الانبیا قرب کی انتہا خاتم الانبیا
حسن مطلع
(8) سب کے حاجت روا خاتم الانبیا دافع ہر بلا خاتم الانبیا
(9) ڈوبا سورج پھرا چاند ٹکڑا ہوا (الف) مرتبہ آپ کا خاتم الانبیا
(10) دل کی چاہت پہ قبلہ بدل دے خدا (الف) ہیں حبیب خدا خاتم الانبیا
(11) دین کے آخرت کے بڑے آسرا (الف) دو جہاں کی نوا خاتم الانبیا
(12) جو بھی دعوی کرے ہے نبوت کا اب (ب) ہے وہ مرتد بڑا خاتم الانبیا
(13) آپ کا کوئی ثانی یا کوئی جواب (ب) لائے کیسے بھلا خاتم الانبیا
(14) آ پ سے دن بھی ہے آپ ہی سے ہے رات (ت) سب کے ہیں مدعا خاتم الانبیا
(15) وہ ہے مردود ملعون پکا خبیث (ث) بے ادب جو ہوا خاتم الانبیا
(16) میں ہوں مجرم بڑا رکھنا میری بھی لاج(ج) شاہ روز جزا خاتم الانبیا
(17) نفس بہکائے تو اس کو کردوں ذبح(ح) دیجئے حوصلہ خاتم الانبیا
(18) نعت لکھنا ہے کوئی دے طوبی کی شاخ (خ) میں کہوں مرحبا خاتم الانبیا
(19) قادر کل نے خود ہی کیا ہے بلند (د) آپ کا تذکرہ خاتم الانبیا
(20) کوئی منزل ہو یا پھر ہو کوئی محاذ (ذ) یاد آئیں سدا خاتم الانبیا
(21) بند باب نبوت ہوا آپ پر (ر) اس لئے ہیں شہا خاتم الانبیا
(22) میں بھی بن جاؤں نقش قدم چوم کر (ر) باصفا بے ریا خاتم الانبیا
(23) دیکھ لوں اپنی نظروں سے ارض حجاز (ز) اور نجف کربلا خاتم الانبیا
(24) آپ پر ہے یقیں آپ ہی سے ہے آس (س) آپ ہی آسرا خاتم الانبیا
(25) آپ نعلین پا کسی روز کاش(ش) سر پہ رکھ دیں ذرا خاتم الانبیا
(26) بالیقیں آپ ہیں رب کے محبوب خاص (ص) آپ کا ہے خدا خاتم الانبیا
(27) میں ہوں مجرم مجھے ہے خطاؤں کا مرض (ض) چاہئے اب شفا خاتم الانبیا
(28) ادنی نوکر ہوں میں کیا ہے میری بساط(ط) لاج رکھنا شہا خاتم الانبیا
(29) کفر سے شرک سے الاماں والحفیظ (ظ) ہو تحفظ سدا خاتم الانبیا
(30) الجھنوں میں گھرا، کیجئے اب دفاع (ع) میرے مشکل کشا خاتم الانبیا
(31) مت سنا لام کاف سن لے تو صاف صاف (ف) بس ہیں بعد خدا خاتم الانبیا
(32) اپنا ہر حال میں کام احقاق حق (ق) جیسی ہو ابتلا خاتم الانبیا
(33) عرش سے فرش تک آپ کی ہے چمک (ک) واہ کیسی ضیا خاتم الانبیا
(34) آپ سب سے جدا آپ سب سے الگ (گ) آپ خیر الوری خاتم الانبیا
(35) آپ مختار کل آپ ختم الرسل (ل) خاتم الانبیا خاتم الانبیا
(36) آپ کی ذات پر ہو درد وسلام (م) روز بے انتہا خاتم الانبیا
(37) آپ کا مرتبہ غیر کو، رب قسم (م) نہ ملے نہ ملا خاتم الانبیا
(38) غم میں امت کے روتے رہیں رات دن(ن) آپ پر میں فدا خاتم الانبیا
(39) لب ہیں در عدن بو ہے مشک ختن (ن) ہیں بہشتی ادا خاتم الانبیا
(40) اب کسی کے لئے بھی نبوت نہیں (ں) ہوگئے مصطفی خاتم الانبیا
(41) ابن آدم بھی ہیں اصل آدم بھی ہیں (ں) فخر کل انبیا خاتم الانبیا
(42) آپ ظاہر بھی ہیں آپ باطن بھی ہیں (ں) ابتدا انتہا خاتم الانبیا
(43) عظمت وشان کوئی کرے کیا بیاں (ں) آپ بعد خدا خاتم الانبیا
(44) آپ کی ذات اقدس کا صدقہ یہاں (ں) ط ہر کسی کو ملا خاتم الانبیا
(45) لامکاں کے مکیں کون ہے آپ ہیں (ں) ہیں سمجھ سے ورا خاتم الانبیا
(46) آپ کی رحمتیں کافروں پر بھی ہیں (ں) بحر جودو سخا خاتم الانبیا
(47) انبیا مرسلیں بھی اطاعت کریں (ں) سب کے ہیں مقتدا خاتم الانبیا
(48) مانگتا ہے فقط آپ سے آپ کو (و) عاشق بے نوا خاتم الانبیا
(49) سر سے پاؤں تک نور نور وہ (ہ) عین نور خدا خاتم الانبیا
(50) آپ پر ختم پیغمبری ہو گئ (ی) ہے لقب آپ کا خاتم الانبیا
(51) آپ حامل قاب قوسین بھی (ی) آپ ظل خدا خاتم الانبیا
(52) ایک دن اپنے ہاتھوں سے رکھ دیجئے (ے) سر پہ نعلین پا خاتم الانبیا
(53) جو زباں سے ادا ہو وہی دین ہے(ے) ایسے پیشوا خاتم الانبیا
(54) تاج دونوں جہاں کا بڑے ناز سے (ے) آپ کے سر سجا خاتم الانبیا
(55) شکر ہے آپ کے جلوئے نعل نے (ے) جگ کو چمکا دیا خاتم الانبیا
(56) کیا دہن کیا ذقن کیا بدن آپ کے (ے) ہیں کمال خدا خاتم الانبیا
(57) حیدر بے نوا آج غمگین ہے (ے) ہو نگاہ عطا خاتم الانبیا
محمد رمضان حیدر قادری فردوسی
مالک دو سرا خاتم الانبیاء آپ نورِ خدا خاتم الانبیاء
ہر مرض کی دوا خاتم الانبیاء وردِ صلی علی خاتم الانبیاء
سبز گنبد و ممبر و جالی ترا حسن روضہ ترا خاتم الانبیاء
یہ زمین و زماں اور مکین و مکاں صدقئے مصطفیٰ خاتم الانبیاء
آئے کتنے نبی اس زمیں پہ مگر آعلیٰ رتبہ ترا خاتم الانبیاء
کہکشاں چاند سورج ستارے سبھی پائیں تُجھ سے ضیا خاتم الانبیاء
وجد میں آگئے حضرتِ بو بکر سن کے خطبہ ترا خاتم الانبیاء
حشر میں کام آئے مرے مصطفیٰ وہ شفیع الوریٰ خاتم الانبیاء
سعد پر اپنی نظر کرم کیجئے اے مرے مصطفیٰ خاتم الانبیاء
محمد رضا عالم سعد سہرسا بہار
مظہرِ کبریا ، خاتم الانبیاء دین کے پیشوا خاتم الانبیاء
سر پہ ختمِ نبوت کا سہرا سجا مرحبا ، مرحبا ! خاتم الانبیاء
قصۂ مختصر ، فائق و محترم تو ہی بعد از خدا خاتم الانبیاء
چاند ، سورج ، ستاروں نے پائی ضیا تجھ سے مہکی فضا خاتم الانبیاء
باعثِ کُن فکاں ، مالکِ دو جہاں سب کے حاجت روا خاتم الانبیاء
میں سراپا خطا کار ، بدکار ہوں تو سراپا عطا خاتم الانبیا
قبر میں ، حشر میں بندی عرشی رہے تیری مدحت سرا خاتم الانبیاء
شفا اشرفی قادری۔عرشی
اے حبیب خدا خاتم الانبیاء تم ہو نور خدا خاتم الانبیاء
مصطفیٰ مجتبیٰ خاتم الانبیاء شاہ جود و سخا خاتم الانبیاء
آپ اول بھی ہیں آپ آخر بھی ہیں شاہ خیر الوریٰ خاتم الانبیاء
زلف والیل ہیں آنکھیں مازاغ ہیں نوری مکھڑا تیرا خاتم الانبیاء
تیری ذات مقدس پہ سب ختم ہے نبیوں کا سلسلہ خاتم الانبیاء
لاج محشر میں امت کی رکھ لیجئے اے شفیع جزاء خاتم الانبیاء
پیارے آقا کے صدقے زمیں آسماں دونوں عالم بنا خاتم الانبیاء
آگے صدرہ سے بھی ہے تیری رہ گزر یا حبیب خدا خاتم الانبیاء
کردو طاؔرق پہ بھی آقا نظر کرم امتی ہے تیرا خاتم الانبیاء
محمد طـؔارق قادری مبارک پور
تاجدار حرم خاتم الانبیاء ہو نگاہ کرم خاتم الانبیاء ہے زمانہ پڑا سارا پیچھے مرے رکھئے میرا بھرم خاتم الانبیاء آمد انبیاء کی جو فہرست ہے آپ پر ہے اتم خاتم الانبیاء گر خدا آپ کو پیدا کرتا نہیں ہم نہ لیتے جنم خاتم الانبیاء آپ کے ہجر سے، یا مرے مصطفی آنکھ ہے میری نم خاتم الانبیاء یاشفیع امم یا نبی حرم کردو مجھ پر کرم خاتم الانبیاء آپ کے شہر میں سامنے آپ کے کاش نکلے یہ دم خاتم الانبیاء جب سے یاسین نے لکھے اوصافِ تو ہوگیا محترم خاتم الانبیاء محمد یاسین امیٹھوی
فضلِ رب العلیٰ خاتم الانبیاء رحمتِ کبریا خاتم الانبیاء
عکسِ نورِ خدا خاتم الانبیاء مظہرِ کبریا خاتم الانبیاء
یا نبی الھدیٰ خاتم الانبیاء مرحبا مرحبا خاتم الانبیاء
آپ بدر الدجیٰ خاتم الانبیاء آپ شمس الضحیٰ خاتم الانبیاء
ہے یہ دل کی صدا خاتم الانبیاء المدد مصطفیٰ خاتم الانبیاء
چشمُ رحمت ذرا خاتم الانبیاء یا حبیبِ خدا خاتم الانبیاء
اپنے عاصی پہ بھی اب کرم کی نظر کیجے بحرِ خدا خاتم الانبیاء
سارے عالم کو بخشے چمک جو وہ ہے تیرے رخ کی ضیا خاتم الانبیاء
تاجدارِ حرم یا شفیع الامم آپ خیر الوریٰ خاتم الانبیاء
آپ مختارِ کُل آپ ختمُ الرسُل یا شفیع الوریٰ خاتم الانبیاء
تیری نسبت سے مجھ جیسا عاصی ہوا تیرا مدحت سرا خاتم الانبیاء
شاہِ عرب و عجم ہیں خدا کی قسم بحرِ گنجِ سخا خاتم الانبیاء
تاجدارِ رسل وجہ تخلیقِ کُل نور کا آئینہ خاتم الانبیا
رکھ لو میرا بھرم کر دو آقا کرم چھائی غم کی گھٹا خاتم الانبیا
نوری نوری بدن نوری نوری دہن رخ ترا والضحی خاتم الانبیاء
بحر رحمت سے مجھ کو بھی اب کیجیے ایک قطرہ عطا خاتم الانبیاء
اک نظر اس کی جانب بھی کیجے کہ ہو در پہ حاضر گدا خاتم الانبیاء
المدد المدد المدد المدد مصطفیٰ مصطفیٰ خاتم الانبیاء
اذن دیجے کے حاضر ہو دربار میں فیصلِ بے نوا خاتم الانبیاء
فیصل قادری گنوری
کب ہے آیا دگر ، خاتم الانبیاء آپ سا چارہ گر ، خاتم الانبیاء
نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں روز و شب عمر بھر ،خاتم الانبیاء
ہر طرف سے جو جاتی ہے خلد بریں وہ ہے تیری ڈگر، خاتم الانبیاء
رب نے باب نبوت مقفل کیا آپ کی ذات پر، خاتم الانبیاء
آپ اول بھی ہیں آپ آخر بھی ہیں رب کو محبوب تر، خاتم الانبیاء
اہل محشر ادھر ہی نظر آئیں گے آپ ہوں گے جدھر، خاتم الانبیاء
بہر مولیٰ علی آپ کر دیجیے شام ِ غم کی سحر،خاتم الانبیاء
جو بھی ذرہ لگا تیری نعلین سے وہ ہے رشک قمر، خاتم الانبیاء
کاش آئے کبھی یہ حلیم حزیں آپ کے دوار پر، خاتم الانبیاء
عبدالحلیم گونڈوی
مرحبا مرحبا آمد مصطفٰی خاتم الانبیا خاتم الانبیا ہے لبوں پہ فرشتوں کے صلی علی خاتم الانبیا خاتم الانبیا
ان کی آمد پہ عالم مہکنے لگا چپہ چپہ جہاں کا چمکنے لگا جھوم کر ہے یہ جن و بشر نے کہا خاتم الانبیا خاتم الانبیا
مفلسوں اور یتیموں کو فرحت ملی بیٹیوں نے کہا مجھکو عزت ملی بن کے رحمت ہیں آئے حبیب خدا خاتم الانبیا خاتم الانبیا
وہ جو آئے جہاں کو نفاست ملی نفرتوں کی جگہ میں محبت ملی ان کی خلقت سراپا ہے رشدو ہدی خاتم الانبیا خاتم الانبیا
ہیں معزز مکرم حبیب خدا کون سمجھے بھلا رتبئہ مصطفٰی ورفعنالک رب نے فرمادیا خاتم الانبیا خاتم الانبیا
یانبی آپ محبوب غفار ہیں شافع عاصیاں رب کے دلدار ہیں پڑھئے قرآن میں صاف ہے یہ لکھا خاتم الانبیا خاتم الانبیا
آپ مقصود رب آپ محبوب رب آپ ہی کے تصدق میں ہیں سب کے سب کہرہے ہیں یہ امجد بہاری سدا خاتم الانبیا خاتم الانبیا
غلام مصطفی امجد