کس طرح سے جو ہوتی نہیں ہے نا مقبول ہر اعتبار سے بخشش کی اک ضمانت ہے پڑہو درود یہ ایمان کا تقاضا ہے پسند ہے جو خدا کو یہ وہ عبادت ہے
نبی کی نسبت سے ہورہی ہے ہر ایک شانِ خدا نمایاں
سبھی نے مجھ کو گلے لگایا کرم جب ان کا ہوا نمایاں
انہیں سے ہر ابتدا ہوئی ہے انہیں پہ ہر انتہا بھی ہوگی
وہی ہیں وجہِ وجود ہستی ازل سے ہیں مصطفی نمایاں
وَمَارَ مَیتَ بھی اک کنایہ ہے وَحیٌّ یُوحیٰ بھی اک اشارا
قسم خدا کی کلام ِ حق سے ہے آپ کی ہر ادا نمایاں
جہاں میں جتنے رسول آئے تمہارے جلوے ہی ساتھ لائے
تمام تر واسطوں میں آقا ہے آپ کا واسطہ نمایاں
تمھی سے ہے رنگ ِ کیف ومستی تمہیں سے ہستی ہے میری ہستی
نہیں مرا کوئی وصف ذاتی کرم ہے سب آپ کا نمایاں
جو ان کے سائے میں آگیا ہے وہ ساری دنیا پہ چھا گیا ہے
ہمیں ہر اک منزل ِ شرف میں وہی ملا بر ملا نمایا ں
انہیں کو چاہو انہیں سے مانگو انہیں سے دن رات لو لگاؤ
درود ان پر سلام ان پر وہی تو ہیں جا بجا نمایاں
فضائے عرش ِ بریں سے پوچھو جلال ِ حشر آفریں سے پوچھو
ہیں جیسے میرے نبی نمایاں نہیں کوئی دوسرا نمایاں
وجود جن کو وجود ہستی نمود جن کی نمود ہستی
انہی کی مدحت نے مجھ کو خاؔلد برنگ مدحت کیا نمایاں