نبیﷺ کی ذات ہے کیا مظہرِ صلاح و فلاح محیطِ فیضِ اَتم مصدرِ صلاح و فلاح
گدا ہوا جو کوئی بابِ مصطفائی کا ہے اُن کے زیرِ نگیں کشورِ صلاح و فلاح
قبولِ حُسنِ عمل کے لیے دُرود شریف عجیب طرح کا ہے زیورِ صلاح و فلاح
بیانِ نعتِ شریفِ جنابِ شاہِ اُمَم زباں کی تیغ کا ہے جو ہے جوہرِ صلاح و فلاح
بہارِ نعتِ مبارک کا میں ہوا غوّاص یہی ہے میرے لیے دفترِ صلاح و فلاح
لکھا ہے میں نے یہ دیوان بمدحِ ختمِ رسل لگی ہے ہاتھ عجب گوہرِ صلاح و فلاح
کیا خدا نے جو کافؔی کو مدح خوانِ نبیﷺ عطا کیا بخدا افسرِ صلاح و فلاح