میری بگڑی بنا ئیے آقا
دستگیری کو آئیے آقا
سخت مشکل میں ہے تمنّائی
حاصل زندگی ہو ہر سجدہ
نازشِ بندگی ہو ہر سجدہ
گر مدینے میں ہو جبیں سائی
من کمینہ سگِ دَیّارِ توام
لُطف کن لُطف خواستگار توام
کہ تو بندہ نواز آقائی
غم کے ماروں کو ہر خوشی بخشی
بے نواؤں کو سروری بخشی
یوں محمد نے کی مسیحائی
آخری وقت جاگ اٹھے قِسمت
سامنے ہو حضور کی صورت
دیکھوں خاؔلد جمالِ زیبائی