حسبِ فرمائش
محترم الحاج سعید نوری صاحب ، رضا اکیڈمی ممبئی
٢٠ اپریل ٢٠١٩ع کو عیسوی سنہ کے اعتبار سے ولادت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ ہے اس عظیم الشان موقعے پر رضا اکیڈمی کے سربراہ جناب سعید نوری ممبئی نے “یوم درود پاک” منانے کا اعلان کیا ہے**دنیا بھر کے بہت سے سنی قائدین ، علماء و مشائخ نے ان کا ساتھ دیتے ہوئے یومِ درود پاک منانے کی اپیل کی ہے ، رضا اکیڈمی , نوری مشن مالیگاوں, اور سیکڑوں تنظیموں اور اہم شخصیات کی حمایت و تائید سے یہ مبارک دن منایا جاے گا ، میں بھی اِس اقدام کی تائید کرتا ہوئے بطور خاص “ترانۂ درودپاک ” پیش کر رہا ہوں ملاحظہ فرمائیں*
جملہ ارباب حق سے اپیل ہے کہ آپ بھی اس تحریک درود و سلام میں حصہ لیں اور مساجد، مدارس ، دکان ، مکان ، اسکول، کالج میں محفل درود پاک سجائیں … فریدی
مومن کی عظمتوں کا نگہباں درود پاک اللہ کی رضا کا گُلِستـاں درود پاک
“صَلُوا عَلیہِ” اور “یُصلّونَ” ہے گواہ حکمِ الٰـہ و سنّتِ رحماں درود پاک
خود بھیج کر ہمیں بھی دیا بھیجنے کا حکم تسبیحِ خَلق و رحمتِ یَزداں درود پاک
اپریل بیس ، آمـدِ سرکار کا ہے دن کثرت سے گنگنائیں مسلماں درود پاک
یومِ درود ، عشق و محبت کا ہے نشاں ملکر پڑھیں تمام محباں درود پاک
تم ایک بار بھیجو تو دس رحمتیں ملیں دیتا ہے اِتنا اجرِ فراواں درود پاک
دیدِ رسول کا یہ ہے آئینۂ عظیم یعنی دکھاتا ہے رخِ جاناں درود پاک
جسکی مہک سے عشق رسالت کا ہے فروغ ہے رحمتوں کا ایسا خیاباں درود پاک
وارُفتگانِ عشقِ رسالت سے پوچھئے ہرسانس، ہرنَفَس کا ہے عنواں درود پاک
گرمی ہےجس سےنبضِ محبت کی برقرار نگرانِ جاں، محافظِ ایماں درود پاک
ہے قربِ مصطفٰی کی یہ سب سے حَسِین ڈور طیبہ سے جوڑتا ہے رگِ جاں درورد پاک
تازہ ہیں اِس بہار سے امن واماں کے باغ کرتا ہے ختم ، آفتِ دوراں درود پاک
اعمال اِس سے پاتے ہیں شرف قبولیت ہےبندگی کا سیّد و سلطاں درود پاک
لے جائے گا بہشت بریں اہل عشق کو دوزخ سے ہے نجات کا ساماں درودِ پاک
سارا زمانہ گرچہ تمہارے خلاف ہو ہونے نہ دیگا کوئ بھی نقصاں درود پاک
ہم سب کریں درود کے پڑھنے کا اہتمام دکھ درد میں ہے مونسِ انساں درود پاک
ہر قید سے رہائ یہ ہم کو دلائے گا ہے دافعِ مصائبِ زِنداں درود پاک
آنے نہ دیگا ہم پہ کسی ظلم کی تپش دائم ہے سرپرستِ مسلماں درود پاک
ہونگے اِسی سےچاک ، سبھی پردۂ ستم ہے ظلمتوں میں نَیّرِ تاباں درود پاک
جس درپہ سائلوں کے مقدر سنورتے ہیں تقسیمِ خیر کا ہـے وہ ایواں درود پاک
مقبول و مستجاب ہیں اِس سے عبادتیں تائیدِ حق کا ہے گُلِ ذیشاں درود پاک
جس کے ہر ایک لفظ کے اندر نئ حیات فیضِ نبی کا ہے وہ دبستاں درود پاک
ملتا ہے اسکے وِرد سے پروانۂ نجات بیشک ہے اک خزینۂ غُفراں درود پاک
دارین کا عروج ہے جس میں بسا ہوا اعزاز کا ہے ایسا قلمداں درود پاک
بھاری ہے اے فریدی ! یہ فضل و کمال میں لیکن زباں پہ ہے بہت آساں درود پاک