منگتے خالی ہاتھ نہ لوٹے کتنی ملی خیرات نہ پوچھو
ان کا کرم پھر ان کا کرم ہے ان کےکرم کی بات نہ پوچھو
کنت کنزاً رازِ مشیّت جلوۂ اسریٰ نورِ ہدایت
جگمگ جگمگ دونوں عالم کیسی ہے وہ ذات نہ پوچھو
حب ِ عشق نبی کونین کی دولت عشق نبی بخشش کی ضمانت
اس سے بڑھ کر دستِ طلب میں ہے بھی کوئی سوغات نہ پوچھو
رشکِ جناں طیبہ کی گلیاں ہر ذرّہ فردوس بد اماں
چاروں طرف انوار کا عالم رحمت کی برسات نہ پوچھو
ظاہر میں تسکین دل و جاں باطن میں معراج دل و جاں
نام نبی پھر نامِ نبی ہے نام نبی کی بات نہ پوچھو
حال اگر کچھ اپنا سنایا اُن کے کرم کا شکوہ ہوگا
میں اپنے حالات میں خوش ہوں مجھ سے مرے حالات نہ پوچھو
تاجِ شفاعت سر پر پہنے حشر کا دولہا آ پہنچا
آنکھیں کھو لو غور سے دیکھو کس کی ہے بارات نہ پوچھو
میں کیا اور کیا میری حقیت سب کچھ ہے سرکار کی نسبت
میں تو بُرا ہوں لیکن میری لاج ہے کس کے ہات نہ پوچھو
خاؔلد میں صرف اتنا کہوں گا جاگ اُٹھا اشکوں کا مقدر
یادِ نبی میں روتے روتے کیسے کٹی ہے رات نہ پوچھو