ایا دلے کہ رسیدت غم و الم بسیار بیا بہ حضرتِ صدیق شاہِ صدق شعار
یہی ہیں اَکرَمَکُم اور یہی ہیں اَتقٰی کُم یہی ہیں ثَانیِ اِثنین اِذھُمَا فِی الغَار
وہ دو یہی ہیں کہ جن دو کا تیسرا ہے خدا یہ دو وہی ہیں کہ جن کا خدا ہے وصف شمار
نہیں ہے ان پہ کچھ احساں کسی کا دنیا میں کہ اس کے بدلے میں کرتے ہیں رحمتیں ایثار
غرض ہے صرف رضائے حق اس سخاوت سے خدا گواہ ہے شاہد ہیں احمدِ مختار ﷺ
جو ان سے دل میں رکھے پیچ و تاب اَفعی ساں خدا کی مار ہو اس پر شقی ہو وہ فی النار
امیرِ خیلِ صحابہ قوامِ دین الہٰہ وزیرِ خسروِ عالم امامِ اہل وقار
نظامِ بزمِ خلافت حُسامِ رزمِ جہاد خدا کے لشکرِ جرار کے سپہ سالار
نہیں ہے بعدِ رسل ان کا مثل عالم میں یہی ہے میرا عقیدہ یہی ہے راہِ خیار
یہ اہلِ بیت کے واصف وہ ان کے مدح طراز یہ اُن پہ جان سے قرباں وہ اُن پہ دل سے نثار
ریاضِ قدس میں جو گل نسیمِ قدس کھلائے وہ پہلے آ کے بنے ان کا طرۂ دستار
انہیں کے واسطے شایاں ہے الَّذین معہٗ وہ جوشِ بحرِ معیت رہا کہ حد نہ کنار
ملا ہے نشوونما گلبُنِ حجاز کے ساتھ رہی ہے تا دمِ آخر حضوریِ دربار
نہ چھوڑا بعدِ فنا بھی نبی کے قدموں کو اُٹھیں گے دست بدستِ جنابِ روزِ شُمار
الٰہی چاروں خلیفہ کا صدقہ اِغفِرلی طفیلِ سیدِ عالم قِنا عذابَ النَّار
اعلی حضرت امام احمد رضا Visit – https://naatacademy.com
Follow – https://www.instagram.com/naatacademy