مقصودِ زندگی ہے اِطاعت رسول کی
معراج ِ بندگی ہے محبت رسول کی
کو تاہی عمل کا مجھے خاص غم نہیں
کافی ہے میرے واسطے نسبت رسول کی
اُن کے کرم کی شان کسی میں کہیں نہیں
مُجرم کو ڈھونڈتی ہے شفاعت رسول کی
ہر آڑےوقت رحمت عالم کو یاد کر
تجھ سے بہت قریب ہے رحمت رسول کی
ایمان و آگہی جسے کہتا ہے یہ جہاں
اُلفت رسول کی ہے وہ اُلفت رسول کی
ارشادِ دمَن ْ رَانِی سے ثابت ہوا یہ راز
دیدار ہے خدا کا زیارت رسول کی
مختارِ کائنات کوئی اور تو نہیں
دنیا رسول کی ہے تو جنت رسول کی
سر پر رکھے وہ تاجِ شفاعت جب آئیں گے
دیکھیں گے شان روز ِ قیامت رسول کی
خاؔلد جو موت آئے تو آئےکچھ اس طرح
پیشِ نظر رہے مرے صورت ِ رسول کی