مصطفائے ذاتِ یکتا آپ ہیں
یک نے جس کو یک بنایا آپ ہیں
آپ جیسا کوئی ہوسکتا نہیں
اپنی ہر خوبی میں تنہا آپ ہیں
آب و گِل میں نور کی پہلی کرن
جانِ آدم جانِ حوا آپ ہیں
حسنِ اوّل کی نمودِ اوّلیں
بزمِ آخر کا اجالا آپ ہیں
لا مکاں تک جس کی پھیلی روشنی
وہ چراغِ عالم آرا آپ ہیں
ہے نمک جس کا خمیر حسن میں
وہ ملیح حسن آرا آپ ہیں
زیب و زین خاک و فخر خاکیاں
زینت عرش معلی آپ ہیں
نازشِ عرش و وقارِ عرشیاں
صاحب قوسین و ادنیٰ آپ ہیں
آپ کی طلعت خدا کا آئینہ
جس میں چمکے حق کا جلوہ آپ ہیں
آپ کی رؤیت ہے دیدارِ خدا
جلوہ گاہِ حق تعالیٰ آپ ہیں
آپ کو رب نے کیا اپنا حبیب
ساری خلقت کا خلاصہ آپ ہیں
آپ کی خاطر بنائے دو جہاں
اپنی خاطر جو بنایا آپ ہیں
جاں توئی جاناں قرارِ جاں توئی
جانِ جاں جانِ مسیحا آپ ہیں
پیکر ہر شے میں جاں بن کر نہاں
پردوں پردوں میں ہویدا آپ ہیں
آپ سے خود آپ کا سائل ہوں میں
جانِ جاں میری تمنا آپ ہیں
آپ کی طلعت کو دیکھا جان دی
قبر میں پہنچا تو دیکھا آپ ہیں
بر درت آمد گدا بہر سوال
ہو بھلا اخترؔ کا داتا آپ ہیں