مختار ِ جنت ساقیءِ کوثر
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر
مطلوبِ عالم محبوب ِداور
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر
زلفوں پہ قربان خُلد ِ معطّر
ابرو کا صدقہ محراب و منبر
جلوں کا حاصل منظر بہ منظر
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر
تفسیر ِ قرآں ہے ان کی سیرت
دیدار ِ حق ہے ان کی ہی صورت
کوئی نہیں ہے اتنا منور
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر
صورت تمہاری ہے حق کی صورت
تسلیم سب کو ہے یہ حقیقت
آقاؤ سیّد مولا ؤ سرور
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر
ختمِ نبوّت کو ہو نگینہ
تم نے نکھارا حُسن مدینہ
اعلیٰ ؤ افضل بہتر سے بہتر
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر
ان کا تصرف دونوں جہاں میں
ان کی حکومت کون و مکاں میں
ان کے گدا ہیں ایسے تو نگر
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر
لوح و قلم اب مہکیں گے کیسے
ان کی ثنا ہم لکھیں گے کیسے
کافی نہیں ہیں ساتوں سمندر
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر
ایسی فقیری کس سے ہے ممکن
سارے خزانےان کے ہیں لیکن
پھر بھی شکم پر باندھے ہیں پتھر
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر
یہ ہے خدا کا فضل مکمل
نعتِ نبی ہے لب پر مسلسل
خاؔلد نے پایا ایسا مقدر
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر