مُحمَّد مُحمَّد پکارے چلا جا
کرم کے سہارے سہارے چلا جا
محمد ہیں جب دینے والے تو کیا غم
مرادوں کا دامن پسارے چلا جا
اگر حشر میں آبرو چاہتا ہے
جو پائے محمد پہ وارے چلا جا
خدا کی قسم ہر مصیبت ٹلے گی
انہیں کو مسلسل پکارے چلا جا
دُرودوں کے موتی ہیں تارِ نفس میں
یہی زندگی ہے گزارے چلا جا
مُحمّد تو ہیں نقشِ نقاشِ ہستی
یہی نقش دل میں اتارے چلا جا
سنا نعتیں کہہ کہہ کے دنیا کو خاؔلد
سنورتا چلا جا سنوارے چلا جا