ایماں کی پہلی شرط ہے طاعت حضورﷺ کی ہر چيز سے عزیز ہے حرمت حضورﷺ کی
ہر سمت ان کے نقش قدم کی ہے روشنی ہر سمت ہے فضاؤں میں نکہت حضورﷺ کی
الجھی ہوئی ہے دانشِ افرنگ آج بھی ورنہ چراغ جاں ہے شريعت حضورﷺ کی
مقصودِ کائنات ہيں سردار کاٸنات منشاۓ ایزدی ہے شریعت حضورﷺ کی
محشر سے قبل کا ہے زمانہ حضورﷺ کا محشر کے بعد بھی ہے قيادت حضورﷺ کی
يہ آخری کتاب ہدایت ہے باليقیں قرآن کا ہر ورق ہے امانت حضورﷺ کی
وہ ایک کھلی کتاب ہيں رحل حيات پر بے مثل و بے نظیر ہے خلوت حضورﷺ کی
يقين مجھ سے گناہ گار کو کامل یقیں ہے سب کو نصیب ہوگی شفاعت حضورﷺ کی
اسوہ فقط حضورﷺ کا مینارِ نور ہے ہے منفرد جہاں میں نظامت حضورﷺ کی
شاعر ! قلم اٹھانے سے پہلے ہے لازی طیبہ سے لے کے آ تو اجازت حضورﷺ کی
امت کی مغفرت کی دعاؤں کا ہے ہجوم عرفاتِ جان و دل میں عبادت حضورﷺ کی
نکلے حصارِ خوف سے انسان کا ضمیر کب سے کھلی ہوئی ہے عدالت حضورﷺ کی
بر یوم ، یومِ عشقِ رسالت مآبﷺ ہے ديکھی ہے اہل شر نے محبت حضورﷺ کی
سر سے کفن لپیٹ کے نکلے ہیں نوجواں ہر گز نہیں قبول ازیت حضورﷺ کی
ميثاقِ عشق اپنے لہو سے رقم کریں سرمايہٕ حیات ہے الفت حضورﷺ کی
اپنی جگہ يہ جرمِ ضعيفی مگر سنو کرنے نہ دیں گے تم کو اہانت حضورﷺ کی
من کی خباثتوں کو اچھالو ہزار بار بے داغ و بے مثال ہے سیرت حضورﷺ کی
اخيارِ عدل نور سے تحرير ہے ہوا مغرب سمجھ نہ پائے گا عظمت حضورﷺ کی
سن ليں غبارِ شب میں اندھیروں کے قافلے سب عزتوں سے بڑھ کر ہے عزت حضورﷺ کی
ہر لمحہ ذکر آپﷺ کا کرتا ہے جو بلند وہ خود ہی کر رہا ہے حفاظت حضورﷺ کی
تاریخ انقلاب سرِعام دے جواب تابنده تر رہے گی صداقت حضورﷺ کی
ہر ذرہ کائنات کا رقصاں ہے اس لیے سب سے بڑی خوشی ہے ولادت حضورﷺ کی
رسوائیوں نے گھیر رکھا ہے قدم قدم ہم کھو چکے ہیں دانش و حکمت حضورﷺ کی
خیرات آگہی کے لئے شہرِ علم سے صدیوں سے لب کُشا ہے بصیرت حضورﷺ کی
یا رب! قلم يہ میرا ، مرے ہاتھ میں رہے خلدِ بریں میں لکھوں گا مدحت حضورﷺ کی
اپنی زباں کو چوم کر سجدے میں گر پڑا مصرعوں میں بولتی ہے عقیدت حضورﷺ کی
تشبیہ ، استعاره ، علامت کا کیا جواز ان سب سے بے نیاز ہے رفعت حضورﷺ کی
کلمات شکر کب سے ہیں سجدے میں ، یا خدا مجھ سے بھی شخص کو ملی نسبت حضورﷺ کی
آپس میں جاں نثار و تفرقہ نہ ڈالنا کتنی عظیم ہے يہ وصیت حضورﷺ کی
آو خدا سے رکن یمانی پہ مانگ لیں ہم سے سیاہ کار رفاقت حضورﷺ کی
آدم کی نسل نو کو شب انحراف میں محسوس ہو رہی ہے ضرورت حضورﷺ کی
گستاخِ مصطفیٰ کا کرو سر قلم رياض سچ مچ اگر ہے دل میں مؤدت حضورﷺ کی
ریاض حسین چودھری رَحْمَۃُاللہ عَلَیْہ