تازہ کاوشِ نعتِ رسول ﷺ
جب ان کی عنایت سے، اَفکار چمکتے ہیں پھر نعتِ مقدس کے اشعار چمکتے ہیں
والیل کی رونق ہے والفجر کی تابانی قرآن کے پاروں میں سرکار چمکتے ہیں
سرکار سبب ٹھہرے ، تخلیقِ دو عالم کے میلاد کی برکت سے سنسار چمکتے ہیں
وہ نورِ مجسم ہے وہ نورِ مکمل ہے ہر سو مرے آقا کے انوار چمکتے ہیں
قرآن قسم کھائے ، جبریل گواہی دے اخلاقِ نبی کے یوں شہکار چمکتے ہیں
باتوں میں تحمل ہے ، رحمت بھرا لہجہ ہے سرکار کے سب نجمِ گفتار چمکتے ہیں
ایثار و صداقت میں، اور عدل و اخوت میں اصحابِ پیمبر کے کردار چمکتے ہیں
خضریٰ ترے جلوؤں کے سب رنگ ہیں کیا خوشتر جس سے سبھی مومن کے گھربار چمکتے ہیں
جب نعت کی محفل کو، میں گھر میں سجاتا ہوں پھر گھر کے سبھی گوشے ہربار چمکتے ہیں
رحمت ہے اویس ایسی، روشن ہے لحد میری آقا کی عنایت کے انوار چمکتے ہیں
از ۔ محمد اویس رضوی صدیقی