ابھی ابھی
فضاء کی خوشبو بتا رہی ہے کوئی گیا ہے ابھی ابھی مہک رہے ہیں وہ سارے راستے نبیﷺ جو گذرے ابھی ابھی چمک گیا ہے ضیاء سے ان کی جہان بھر کا ہر ایک ذرہ گزر گئے ہیں مکاں میں ایسے حسین لمحے ابھی ابھی رضؔا کی نعتوں کے شعر سن کر عجب یہ احساس ہو رہا ہے نزولِ قرآن سے جھڑے ہیں وحی کے کلمے ابھی ابھی نبیّ رحمت شفیع امّتﷺ ہر ایک نعمت کے ہیں یہ مالک قلم سے نکلے ہیں واہ کتنے حسین جملے ابھی ابھی حضورﷺ کی جالیوں کی قربت مشام جاں کو سرور بخشے دکھا گئے ہیں قریب ہی سے کرم کے جلوے ابھی ابھی نبیﷺ کے چرچے رہے ہمیشہ نبیﷺ کے دشمن پہ ایسے بھاری پڑے ہوئے ہیں یہ خاک بن کے زمین پہ جل کے ابھی ابھی نبیﷺ کے در پر کھڑا ہے حافؔظ سکون سے بھی وقار سے بھی سُنا ہے رحمت کے کچھ فرشتے گئے ہیں مل کے ابھی ابھی (۲۳ رجب المرجب ۱۴۳۹ھ/ ۱۰ اپریل ۲۰۱۸ء)نزیل موریشس