اِدھر سے اُدھر سے
صلہ خوب پائے اِدھر سے اُدھر سے مدینے جو آئے اِدھر سے اُدھر سے نگاہوں میں جچتی نہیں کوئی جنت جو طیبہ کو جائے اِدھر سے اُدھر سے ترے در کے ٹکڑوں پہ جب ہے گزارہ تو لو کیوں لگائے اِدھر سے اُدھر سے درِ مصطفیﷺ سے چمک اٹھی قسمت نہ اب آزمائے اِدھر سے اُدھر سے غبارِ مدینہ جو سینے پہ مل لے یہ دل جگمگائے اِدھر سے اُدھر سے گدائے نبیﷺ ہوں تو در پہ پڑا ہوں نہ کوئی اٹھائے اِدھر سے اُدھر سے سگِ غوث و برکت ہوا جب سے حافؔظ صلہ سب سے پائے اِدھر سے اُدھر سے (۲۷ ستمبر ۲۰۱۵ء/ ۱۲ ذی الحجہ ۱۴۳۶ ھ)