سنا ہے جب سے اسمِ حضرتِ خیر الوریٰ شافع مقام فخر ہم کو مل گیا ہے کیا بڑا شافع
سناتا ہوں یہ مژدہ میں تو اہلِ کبائر کو کہ ہیں ہم سب کے محشر میں حبیبِ کبریا شافع
دکھایا تم نے جس کو گورمیں دیدار، اے سرور! بچاؤ قبر کی ظلمت سے، اے بدر الدجیٰ شافع!
پڑھے جاؤ دُرود اُس رحمتِ عالَم پہ، اے لوگو! کہ جن کا نام احمد ہے محمد مصطفیٰ شافع
ہوا ثابت عَسٰۤی اَنۡ یَّبْعَثَک رَبُّک سے، اے کافؔی! کہ مقبولِ شفاعت ہیں وہ محبوبِ خدا شافع