سرکارِ دو عالم شہہِ بطحا ہے ہمارا مطلوبِ خدا سیّد والا ہے ہمارا
یوںواجب و ممکن میں رقابت ہے نمایاں ہر ایک یہ کہتا ہے ہمارا ہے ہمارا
محبوبِ خدا آپ ہیں میں آپ کا بندہ
اللہ سے واللہ یہ رشتہ ہے ہمارا
کیوں اس مدادِ کُل سے نہوں طالبِ امداد
ماوٰی ہے ہمارا وہی ملجا ہے ہمارا
احمد ﷺ کا ہمیشہ سے رضا جو رہا برہانؔ
یہ فیضِ رؔضا ہے کہ وہ مولا ہے ہمارا
کچھ مل ہی رےگا درِ اطہر پہ رؔضا کے بیٹھو یہاں برہانؔ وہ مولا ہے ہمارا