سارے عالم میں ہلچل یہ ہونے لگی آج تشریف لاتا ہے ایسا نبی آرزو مند تھا جس کا ہر اِک نبی، جس کی پھیلی ضیاء آج کی رات ہے
کُھل گیا آج عقدۂ والضحیٰ، راز و وَاللَّیل کا آج افشا ہوا آج صبح ولادت ہوئی رُونما، شب میں شب ِ بے بہا آج کی رات ہے
شانِ واللَّیل جس لیل میں ہے عیاں، ہوئے اس میں پیدا شہِ انس جاں صبح جس کی کہ صبحِ ولادت ہوئی، وہ شب ِ پُر ضیاء آج کی رات ہے
رحمتِ عالمیں جلوہ فرما ہوا، موج زن آج ہے بحرِ جود و سخا مانگ لو جس کو جو کچھ بھی ہو مانگنا، شاہدِ مدّعا آج کی رات ہے
فرش سے عرش تک مچ رہی ہے دھوم، ہے چہرہ شیطاں وہابی کا مسموم بہجت و غم سے دونوں کے مفہوم ہے مولدِ مصطفٰیﷺ آج کی رات ہے
جو خدا کی رضا وہ نبی کی رضا ہے، نبی کی رضا عین رب کی رضا مانگ بُرہانؔ جو مانگنا ہو تجھے، پار بیڑا تِرا آج کی رات ہے