نعت شریف ساری دُنیا ایک طرف ہے، شہرِ مدینہ ایک طرف حُسنِ زمانہ ایک طرف ہے، آپ کا روضہ ایک طرف غیر کے رستے کیوں جائیں ہم ہادئ عالم کے ہوتے سارے مذاہب ایک طرف، شرعِ شہِ بطحا ایک طرف اِک جانب دُنیا کے شہنشاہوں کے عالی شان محل عالم میں انوار لُٹاتا گُنبدِ خضرا ایک طرف عِشق کی راہ میں کیا سمجھوتہ، کیسی مصلحت اندیشی عابد و زاہد ایک طرف، سرکار کا شیدا ایک طرف قُربِ کلیمُ اللہ بجا، معراجِ نبی کی بات الگ طُور کا منظر ایک طرف ہے، عرشِ مُعلّا ایک طرف ایک طرف شاہی ملبوس کا حامل حاکم دُنیا کا کاسہ بکف دربارِ شہِ ابرار کا منگتا ایک طرف جو اِکرام مِلا اُن کو وہ اور کسی نے کب پایا اور پیمبر ایک طرف، کونین کا دُولہا ایک طرف طالبِ سرورِ دِیں ہو جا، سرمایۂ اصلِ حیات سمیٹ رہنے دے عارف جُھوٹی دُنیا کی تمنّا ایک طرف مُحمد عارف قادری، واہ کینٹ
top of page
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
bottom of page