رحمتِ عالَم سے ہے ایوانِ جنّت کا رسوخ باعثِ خیرالوریٰ کی ہے شفاعت کا رسوخ
واسطے ذاتِ مبارک صاحبِ لَوْلَاک کے ہے عیان قصرِ سپہر کاخِ جنّت کا رسوخ
حق تعالیٰ نے دیا ہے خیرِ اُمّت کا خطاب ہوگیا حضرت کے باعث کیا اس اُمّت کا رسوخ
انجمِ اَفلاک کی بنیاد بھی پیدا نہ تھی تھا یہی ختمِ رسالت کی رسالت کا رسوخ
مظہرِ فیضِ اَتم ہے سروَرِ عالَم کی ذات واں شفاعت کا وسیلہ یاں ہدایت کا رسوخ
مومنو! ایمانِ کامل اُس نے حاصل کر لیا جس کو حاصل ہوگیا اُن کی محبّت کا رسوخ
ہر بلائے مبتلا کے دور ہونے کے لیے ہم کو ہے کافؔی وسیلہ نعتِ حضرت کا رسوخ