دل میں ہو میرے جائے محمدﷺ سر میں رہے سودائے محمدﷺ
فرش کی زینت رونق جنت باعث خلقت مظہرِوحدت عرش کی عزت پائے محمدﷺ
طور پہ پہنچے حضرت موسیٰ چوتھے فلک پر حضرت عیسیٰ عرشِ معلیٰ جائے محمد ﷺ
قبلۂ کعبہ روضۂ والا عرش سے اعلیٰ قبر معلیٰ جان و جناں صحرائے محمدﷺ
جن و ملائک حور و غلماں سب ہیں نام پر انکے قرباں کون نہیں جو یائے محمد ﷺ
حق نے انہیں بیمثل بنایا پڑتا زمیں پر کیوں کر سایہ نور خدا عضائے محمدﷺ
جب کہ فرشتے قبر میں آئیں ذکر سوال کا لب پر لائیں میں یہ کہوں شیدائے محمدﷺ
نزع میں تھا بیمار محبت یاد جو آئی ان کی صورت برسربالیں آئے محمد ﷺ
تاج فترضیٰ سر پر رکھ کر حق نے کہا کہ بروز محشر چاہے جسے بخشائے محمدﷺ
قبر سے جس دم سر کو اٹھاؤں ساری مرادیں دل کی پاؤں دیکھوں رخِ زیبائے محمد ﷺ
اہل معاصی پائیں خلاصی دفتر بددھو ڈالیں عاصی جوش پہ ہے دریائے محمدﷺ
جب گھبرائیں گے عاصی ڈر کر رحمت حق یہ کہے گی بڑھ کر چین کریں شیدائے محمدﷺ
خوف ہے گر کچھ روز جزا کا دل میں جما کر نام خدا کا ورد کرو اسمائے محمدﷺ
سن کے نبی کا ذکر ولادت دیکھ کے ان کی رفعت و شوکت خاک ہوئے اعدائے محمد ﷺ
ہے یہ دعائے جمیل مضطر حشر کے دن اے داور محشر سر ہو مرا اور پائے محمد ﷺ
قبالۂ بخشش