🤍دل جس سے زندہ ہے وہ تمنا تمہیںﷺ تو ہو
ہم جس میں بس رہے ہیں وہ دنیا تمہیںﷺ تو ہو
پھوٹا جو سینۂ شبِ تارِ اَلَست سے
اس نورِ اوّلیں کا اجالا تمہیںﷺ تو ہو
سب کچھ تمہارے واسطے پیدا کیا گیا
سب غایتوں کی غایتِ اولیٰ تمہیںﷺ تو ہو
اس محفلِ شہود کی رونق تمہیںﷺ سے ہے
اس محملِ نمود کی لیلٰی تمہیںﷺ تو ہو
جلتے ہیں جبرئیل کے پر جس مقام پر
اس کی حقیقتوں کے شناسا تمہیںﷺ تو ہو
جو ماسوا کی حد سے بھی آگے گزر گیا
اے رہ نوردِ جادۂ اسریٰ تمہیںﷺ تو ہو
پیتے ہی جس کے زندگئی جاوداں ملی
اس جانفزاز لال کے مینا تمہیںﷺ تو ہو
اٹھ اٹھ کے لے رہے ہیں جو پہلو میں چٹکیاں
وہ درد دل میں کر گئے پیدا تمہیںﷺ تو ہو
دنیا میں رحمتِ جہاں اور کون ہے
جس کی نہیں نظیر وہ تنہا تمہیںﷺ تو ہو
گرتے ہوؤں کو تھام لیا جس کے ہاتھ نے
اے تاجدارِ یثرب و بطحا! تمہیںﷺ تو ہو
جو دستگیر ہے وہ تمہارا ہی ہاتھ ہے
جو ڈوبنے نہ دے وہ سہارا تمہیںﷺ تو ہو
بپتا سنائیں جا کے تمہارے سوا کسے
ہم بے کسانِ ہند کے ملجا تمہیںﷺ تو ہو
کلام:
مولانا ظفر علی خان