خود خدا کا پیار ہم کو مل گیا
سید ابرار ہم کو مل گیا
در بدر کی ٹھوکروں سے بچ گئے
آپ کا دربار ہم کو مل گیا
حشر میں بیٹھے ہیں ٹھنڈی چھاوں میں
دامن سرکار ہم کو مل گیا
ہم سے مجبوروں کی قسمت دیکھئے
احمد مختار ہم کو مل گیا
ناز بھی اب فرض ہے تقدیر پر
آپ سا غمخوار ہم کو مل گیا
ہر طرف ہیں آپ کے جلوے حضور
دیدہءِ بیدار ہم کو مل گیا
اب بھٹکنے کا کوئی امکاں نہیں
قافلہ سالار ہم کو مل گیا
سہل ہے اب سہل ہے عرفان حق
محرم اسرار ہم کو مل گیا
خالد اس شرعِ محمد کے نثار
راستہ ہموار ہم کو مل گیا