خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا
آپ آئیں تو مرے گھر میں اجالا ہوگا
حشر میں ان کا ہر اک چاہنے والا ہوگا
مرے سرکار کا عالم ہی نرالا ہوگا
حشر میں ہوگا وہ سرکار کے جھنڈے کے تلے
میرے سرکار کا جو چاہنے ولا ہوگا
عشقِ سرکار کی اک شمع جلا لو دل میں
بعد مرنے کے لحد میں بھی اجالا ہوگا
آنہیں سکتا نظر جلوۂِ سرکار کبھی
بے یقینی کا اگر آنکھ میں اجالا ہوگا
کل وہ سرکار کے دامن میں نظر آئے گا
جس کے عیبوں کو زمانے نے اُچھالا ہوگا
جب بھی مانگو تو وسیلے سے انہیں کے مانگو
اس وسیلے سے کرم اور دو بالا ہوگا
سر جھکائے گا وہ سرکا ر کے قدموں میں ضرور
جس کا مقصود بھی اللہ تعالیٰ ہوگا
حشر میں اس کو بھی سینے سے لگائیں گے حضور
جس گنہہ گار کو ہر ایک نے ٹالا ہوگا
ہوگا سیراب سرِ کوثر و تسنیم وہی
جس کے ہاتھو ں میں مدینے کا پیالا ہوگا
ہر ضرورت پہ کفالت کی نظر ہے تیری
اور تجھ سانہ کوئی پالنے والا ہوگا
ماہ طیبہ کی تجلی بھی نرالی ہوگی
آپ کے گرد بھی اصحاب کا ہالا ہوگا
صلۂ ِ نعتِ نبی پائے گا جس دن خاؔلد
وہ کرم دیکھنا تم دیکھنے ولا ہوگا