خاص رونق ہے سرِ عرش علیٰ آج کی رات
آرہے ہیں شہ لو لاک لَماَ آج کی رات
عام ہے اُن کا کرم، اُن کی عطا آج کی رات
فخرِدارا وسنکدر ہیں گدا آج کی رات
سَب کو منہ مانگی مرادوں سے نوازیں گے حضور
جھولیاں خوب بھریں اپنی گدا آج کی رات
مجھ کو بھی صدقہ معراج عطا کر یارب
میں بھی دیکھوں دَرِ سلطانِ دنی ٰ آج کی رات
قابَ قوسین کی منزل میں ہیں وہ محو خرام
عالمِ رقص میں ہیں ارض وسما آج کی رات
خلوت ِ خاص سے پیہم یہ صدا آتی ہے
اور محبوب قریب آؤ ذرا آج کی رات
اس طرح طالب و مطلوب ملے اے خاؔلد
درمیان میں کوئی پردہ نہ رہا آج کی رات