خاتم الانبیا ہوئے پیدا مجتبیٰ، مصطفیٰ ہوئے پیدا
صبحِ میلاد میں یہ شُہرہ تھا آج خیرا لورا ہوئے پیدا
اہلِ دیں گرم تہنیت تھے بہم دین کے رہ نما ہوئے پیدا
لعل لب پر دعائے اُمّت تھی جب حبیبِ خدا ہوئے پیدا
کیوں نہ ہوجائے بخششِ اُمّت وہ مجیب الدعا ہوئے پیدا
ظلمتِ کفر و جہل دور ہوئی ایسے شَمْسُ الضُّحٰی ہوئے پیدا
پیر کے روز صبحِ دم، کاؔفی! آپ صَلِّ عَلٰی ہوئے پیدا