حمد ہے اس ذات کو جس نے مسلماں کردیا عشقِ سلطان جہاں سینہ میں پنہاں کردیا
جلوۂ زیبانےآئینہ کو حیراں کردیا مہرومہ کو انکے تلؤوں نے پیشماں کردیا
اے شہ لولاک تیری آفرینش کے لیے حق نے لفظ کن سی پیدا سازو ساماں کردیا
کیا کشش تھی سرورِ عالم کے حسن پاک میں سیکڑوں کفار کو دم میں مسلماں کردیا
ہوگئی کافور ظلمت دل منور ہوگئے جس طرح بھی اسں نے اپنا روئے تاباں کردیا
نعمت کونین دیکر ان کے دست پاک میں دونوں عالم کو خدا نے ان کا مہماں کردیا
یاد فرماکر قسم حق نے زمیں پاک کی خاک نعلِ مصطفےٰ کو تاجِ شاہاں کردیا
دورہی سےسبزگنبد کی جھلک کو دیکھ کر عاشقوں نے ٹکڑے ٹکڑے جیب و داماں کردیا
اُس عرب کے چاند کا جلوہ مجھے درکار ہے جس نے ہر ذرے کو اپنے ماہِ تاباں کردیا
سیکڑوں مردہ دلوں کو روئے ایماں بخش کر زندۂ جاوید اے عیسیٰ دوراں کردیا
گریہ وزاری نے راتوں کو تری ابرکرم مثلِ گل صبح قیامت ہم کو خنداں کرگیا
یارسول اللہ اغثنی وقت ہے امداد کا نفس کافر نے مجھے بیحد پریشاں کردیا
تیر نصرت ایسے نازک وقت میں حامی رہی نجدیوں نے یا نبی لاکھوں کو شیطاں کردیا
ہے جمیل قادری یہ فضل اللہ و رسول تیرا مرشد حضرت احمد رضا خاں کردیا
قبالۂ بخشش