حضوری کے دن ہیں، حضوری کی راتیں، مقدر ہے اوجِ ثریا پہ اپنا اِدھر بھی سحابِ کرم آکے برسے، اُدھر بھی عطاؤں کی برکھا کا میلہ
بجز عشقِ سرکارﷺ کچھ بھی نہیں ہے، مجھے اُن ﷺ کی رحمت پہ کامل یقیں ہے نبی جی ﷺ کے قدموں میں دن ہیں گذارے، یہی میری دولت، یہی ہے اثاثہ
مدینے سے پیغام لائی ہے خوشبو، مرے جان و دل میں سمائی ہے خوشبو مرا گھر کا گھر وَجْد میں آگیا ہے، بڑے ہی ادب سے مرا دل ہے دھڑکا
محمدؐ، محمدؐ، محمدؐ، محمدؐ، محمدؐ، محمدؐ، محمدؐ، محمدؐ، وہی ہم غلاموں کے آقائے رحمت، وہی ہم غریبوں کے ماویٰ وملجا
حضورؐ آپ ﷺ آئے تو صدیوں پرانی غلامی کی زنجیر قدموں میں ٹوٹی حضور ﷺ آپ ﷺ آئے تو جھوٹے خداؤں کی جھوٹی خدائی کا ہر دور بکھرا
بہت کچھ ہے دامانِ خیرا لبشر ﷺ میں، خدا کی رضا ہے، خدا کی عطا ہے بجا اپنے دامن کی تنگی کا شکوہ، کُھلا ہے ازل سے کرم کا دریچہ
محلاّت مانگے نہ سونے کے کنگن، نہ لعل وجواہر، نہ چاندی کا دھوون خدا کا کرم ہے کہ ہم نے خدا سے ثنائے نبی ﷺ کا قلمداں ہے مانگا
مَیں اشکوں سے اپنے وضو کر رہا ہوں، قلم سے ابھی گفتگو کر رہا ہوں مدینے کی مَیں آرزو کر رہا ہوں، مجھے یاد ہے سب مدینے کا نقشہ
مرے لفظ بھیگے ہوئے ہیں ابھی تک، ورق گیلا گیلا، قلم آنسو آنسو کرم کی نظر ہو، کرم کی نظر ہو، مرے آنسوؤں نے لکھا ہے قصیدہ
شمائل، فضائل، خصائل، خصائص کا ذکرِ معطر ہے جاری فضا میں مَیں سرشار رہتا ہوں نعتِ نبی ﷺ میں، مجھے یاد سرکار ﷺ کا ہے سراپا
سرِ حشر پہچان ہو نعت میری، خنک موسموں کی ہو چھاؤں گھنیری سرِ حشر مجھ کو جگہ دیجئے گا، جہاں آپ ﷺ کے شاعروں کا ہو حلقہ
خدایا مدینے کی جنت دکھا دے، ادب کے کنارے سے کشتی لگا دے نہیں ہاتھ کی ان لکیروں پہ قابو، نہیں زندگی کا کسی کو بھروسہ
سلیقہ نہیں ہے صبا حاضری کا، مگر حاضری کی تڑپ رو رہی ہے مَیں مجہول سا ایک ناکارہ انساں، سکھا مجھ کو آدابِ دربارِ آقاﷺ
اگر قافلہ جاکے طیبہ میں اترا، اگر حاضری کی اجازت ملی تو مدینے میں چھوٹا سا گھر مانگ لوں گا، کئی بار سرکار ﷺ مَیں نے ہے سوچا
نہیں پاس میرے عمل کا خزانہ، نہیں نیکیاں طشتِ عرضِ ہنر میں مری مغفرت کے لئے بس ہے کافی، حضور ﷺ آپ ﷺ کی نسبتوں کا حوالہ
کفن اپنا اس سے بناؤں گا آقاﷺ، سرِ حشر سب کو دکھاؤں گا آقا ﷺ مری التجا ہے، مدینے کے والی! ملے مجھ کو بھی خاکِ شہرِ مدینہ
اسے امن کی فاختاؤں کی سنگت، عطا ہو مسلسل دعاؤں کی چادر ریاضؔ آپ ﷺ کا ایک ادنی سا شاعر، ہوا میں چراغِ ثنا لے کے نکلا
ریاض حسین چودھری رَحْمَۃُاللہ عَلَیْہ