حشر میں عشقِ شہِ کونین دے گا فائدہ اے خدا میرے مقدر میں بھی لکھنا فائدہ
امتِ خیرالوری میں خلق کر کے، حشر تک مصطفیٰ کے امتی کو حق نے بخشا فائدہ
اک عمل کرنے کے بدلے نیکیاں ملتی ہیں دس مصطفیٰ کے امتی لیتے ہیں کتنا فائدہ
یاد آجاتی ہے بھولی بات بھی لمحات میں یہ درودِ پاک ہی سے ہم نے پایا فائدہ
رکھ دیا اعمال کے پلڑے میں سرور نے درود ہوگیا محشر میں یوں اک بے عمل کا فائدہ
نقص آتا ہے نظر گر تجھ کو اُن کی ذات میں مصطفیٰ کا کلمہ پڑھنے کا تجھے کیا فائدہ؟
بعد مرنے کے سمجھ جائے گا گستاخِ نبی بے سبب ماتھا رگڑنے کا نہیں تھا فائدہ
کر نہیں سکتا اگر تُو شانِ پیغمبر بیاں اے سخن گستر تیرے فکر و بیاں کا فائدہ؟
فیضِ مرشد بھی مِلا اور دین کی تعلیم بھی تجھ کو ازہر تیرے رب نے بخشا دوہرا فائدہ
محمد اویس ازہر مدنی #NaatAcademy