تیرا کہنا کیا ہے
حامل رشد و ہدایت تیرا کہنا کیا ہے ماحئِ ظلم و ضلالت تیرا کہنا کیا ہے جھولی بھر بھر کے ملا جسکو بھی اس در سے ملا قاسم عزّ و کرامت تیرا کہنا کیا ہے یاں غریبی بھی امیری میں بدل جاتی ہے صاحب فرحت و راحت تیرا کہنا کیا ہے بس تیرے ایک ہی کلمے سے سکوں ملتا ہے ناطق حق و صداقت تیرا کہنا کیا ہے پارہ پارہ تھے جگر، ظلم سے مظلوموں کے ناشر عدل و امانت تیرا کہنا کیا ہے تیرے دم سے ہی زمیں بھی ہے مہ و اختر بھی باعثِ خِلق و ہدایت تیرا کہنا کیا ہے تجھ پہ کیا فیض ہے؟ برکات و رضا کا حافؔظ بلبلِ وصفِ رسالتﷺ تیرا کہنا کیا ہے یکم شوال ۱۴۳۸ھ/ ۲۶ مئی ۲۰۱۷
۱۱، ذی قعدہ ۱۴۳۸ ھ/ ۱۴ اگست ۲۰۱۷