منظوم تفسیر
جوت سے ان کی جگ اجیالا وہ سورج اور سارے تارے
اِنَّا اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرْ تم رب کے ہم سب ہیں تمہارے
یُعْطِیْ ربک حتیٰ تَرْضیٰ مر ضئ رب ہیں تمہارے اشارے
کلمہ و خطبہ نماز و اذاں میں بولتے ہیں سب بول تمہارے
اہلِ زمیں کے نصیبے چمکے جب وہ فرش سے عرش سد ہارے
ہم نے ناؤ بھنور میں ڈالی تم اس ناؤ کے کھیون ہارے
ہم نے ہمیشہ کام بگاڑے تم نے بگڑے کام سنوارے
آقا حشر میں عزت رکھنا عیب نہ یہ کھل جائیں ہمارے
ہم کو نہ دیکھو آپ کو دیکھو گو بَد ہیں کس کے ہیں؟ تمہارے!
در کے کمین ہیں غیر نہیں ہیں پھرتے پھریں کیوں مارے مارے
تھوڑی زمین جو مدینہ میں دے دو آن پڑیں قدموں میں تمہارے
نزع میں قبر میں اس سالکؔ کو چاند سی شکل دکھانا پیارے