جو دل میں عشقِ نبی کو بسا نہیں سکتے خدا کے فضل وکرم کو وہ پا نہیں سکتے
جہان والے کہیں سے بھی لا نہیں سکتے نبی ﷺ کی مثل کسی کو دکھا نہیں سکتے
کِھلے ہیں پھول عقیدت کے جو مرے دل میں اسے ہزار سمندر بہا نہیں سکتے
جہاں میں دشمنِ دیں لاکھ بھی اگر چاہیں چراغِ الفتِ سرور ﷺ بجھا نہیں سکتے
جو خود ہیں راندۂ درگاہ، خوار اور زبوں سوال میرے نبی ﷺ پر اٹھا نہیں سکتے
انہی کی چشمِ کرم ہے کہ وقت کے جابر روا رکھیں بھی مظالم، گرا نہیں سکتے
کیا بزرگ خدانے تمہیں خود اپنے بعد عدُو، تمھارے مراتِب گھٹا نہیں سکتے
مرا نبی ﷺ ہے ابد تک جہاں میں لاثانی مقام ان کو ملا جو، بتا نہیں سکتے
غمِ فراق سے گریہ کناں ہے دل زینب بہت اداس ہیں ہم مسکرا نہیں سکتے
کلام : سیدہ زینب سروری