جب محمّدﷺ کا لب پہ نام آیا رحمتوں نے نزول فرمایا
تو نے کیسا نصیب ہے پایا اے حلیمہ! رسولﷺ کی دایا
لاک ’’بادِ سمومِ کفر‘‘ چلی تیرا چہرہ کبھی نہ سنولایا
اے زسرتابہ پا سراجِ منیر تو نے تاریکیوں کو چمکایا
تا ابد تیری چاندنی نہ ڈھلی ماہِ حق! تو کبھی نہ گہنایا
عشق، اور عشق بھی محمّدﷺ کا جنس، اور جنس بھی گرا نمایا
آپﷺ خود سایہ الہٰی ہیں کس طرح آپﷺ کا ہو پھر سایا
جب مقدّر ہوئی ازل میں حیات میں نے نعتِ نبیﷺ کو اپنایا
دل میں یادِ نبیﷺ رہے اختؔر ہے یہی زندگی کا سرمایہ