الَا یَا اَیُّھَا السَّاقِیْ اَدِرْ کَاسًا وَّنَا وِلْھَا
(اے میرے ساقی پیالہ گھمائیں اور عطا فرمادیں)
اے میرے ساقیا وہ جام الفت کا عطا کر دیں کہ جسکو پیتے ہی عاشق یہ جاں اپنی فدا کر دیں یقینا آپ مالک ہیں زمینوں آسمانوں کے تو جسکو جسطرح چاہیں اسی میں سے عطا کر دیں فقیروں نے گداؤں نے پڑاؤ در پہ ڈالا ہے یہ اب ہے آپ کی مرضی کہ روتوں کو ہنسا کر دیں اگر چہ میں تو مجرم ہوں مگر انﷺ کا کرم دیکھیں کبھی تو میرے گھر بھیجیں کبھی طیبہ بُلا کر دیں صحابہ خرچ کرتے تھے نبیﷺ کے نام پر ایسے کبھی وہ آدھا گھر دے دیں کبھی گھر بھر لُٹا کر دیں رضا و شاہ برکت کا مسلسل فیض جاری ہے کبھی تو جاگتے میں دیں کبھی مجھ کو سُلا کر دیں زہے قسمت تیری حافؔظ اگر انداز ایسا ہو نبیﷺ جب جام کوثر دیں لب اقدس لگا کر دیں ( ۴ ربیع النور شریف ۱۴۳۹ھ / ۲۳ نومبر ۲۰۱۷ء)