اے مدینہ کے تاجدار سلام اے غریبوں کے غمگسار سلام
تری اک اک اَدا پر اے پیارے سَو دُرودیں فدا ہزار سلام
رَبِّ سَلِّمْ کے کہنے والے پر جان کے ساتھ ہو نثار سلام
میرے پیارے پہ میرے آقا پر میری جانب سے لاکھ بار سلام
میری بگڑی بنانے والے پر بھیج اے میرے کِردگار سلام
اُس پناہِ گناہ گاراں پر یہ سلام اور کروڑ بار سلام
اُس جوابِ سلام کے صدقے تا قیامت ہوں بے شمار سلام
اُن کی محفل میں ساتھ لے جائیں حسرتِ جانِ بے قرار سلام
پردہ میرا نہ فاش حشر میں ہو اے مرے حق کے راز دار سلام
وہ سلامت رہا قیامت میں پڑھ لیے جس نے دل سے چار سلام
عرض کرتا ہے یہ حسنؔ تیرا تجھ پہ اے خُلد کی بہار سلام
ذوقِ نعت