اے اسیر کربلا زین العباد ہم شبیہ مرتضی زین العباد
دیکھ کر لرزہ تھا زندان دمشق آپ جیسا پارسا زین العباد
ھے علی ابن حسین ابن علی نام پیارا آپکا زین العباد
جو اسیری رشک آزادی بنی اس اسیری میں رہا زین العباد
مخزن زہد و ورع جود و سخا پیکر صبر و رضا زین العباد
گلشن زہرا کی خوشبو آپ نے چار سو پھیلا دیا زین العباد
آپکی ہمت کا شاہد قصر شام جب سنا خطبہ ترا زین العباد
کربلا میں کیاہوا کیسے ہوا جو سنا تم سے سنا زین العباد
سر شہیدوں کے تھے نیزوں پر بلند اور میر قافلہ زین العباد
اے حسینی سیدوں کے دادا جان اے اماموں کے شہا زین العباد
نور کو اپنے غلاموں میں کریم دیجئے تھوڑی سی جا زین العباد
حضرت علامہ مولانا الشاہ سید نورانی میاں اشرفی الجیلانی حفظہ اللہ