اس کی قسمت پر فدافرماں روائی ہو گئی
جس کو حاصل کملی والے کی گدائی ہو گئی
بے کلی میں وہ سکون بخشا تمہاری یاد نے
کھل گئی دل کی کلی غم سے رہائی ہوگئی
میں گرفتار ِ بلا تھا۔ آفتوں میں تھا، مگر
جب پکارا آپ کو مشکل کشائی ہوگئی
منکشف محمد پر ہوئے جلوے خدائے پاک کے
جب نبی کےذِکر سے دل کی صفائی ہوگئی
شانِ محبوبی کے صدقے قرب کا یہ حال ہے
کہہ دیااپنا جسے اس کی خدائی ہو گئی
بے سہاروں کو مبارک ہو سہارا مل گیا
جلوہ گر دنیا میں ذاتِ مصطفائی ہوگئی
نا مرادی مٹ گئی خاؔلد کی بر آئی مراد
تیری رحمت سے ترے در تک رسائی ہوگئی