ان پہ سب کچھ نثار کرتے ہیں
ہم بڑا کارو بار کرتے ہیں
عاصیوں پر بڑے کریم ہیں وہ
رحمتیں بے شمار کرتے ہیں
سب ہیں اچھوں کے چاہنے والے
وہ تو ہم سے بھی پیار کرتے ہیں
ذکر کرتے ہیں جو محمد کا
ذکر ِپروردگار کرتے ہیں
ایک بار ان کا نام لے کوئی
وہ کرم بار بار کرتے ہیں
صاحب ِ تاج ور کے منگتے کو
شاہِ والا تبار کرتے ہیں
سب سہارے فریب ہیں خاؔلد
وہی کشتی کو پار کرتے ہیں