اِلٰہی رحم فرما دور دنیا سے وبا کردے اِلٰہی فضل سے اپنے فنا ساری بلا کردے
اِلٰہی شانِ غفاری کو اب جلوہ نما کردے اِلٰہی درگزر ہم گنہ گاروں کی خطا کردے
اِلٰہی ہم کسی لائق نہیں پر تیرے بندے ہیں اِلٰہی اپنے بندوں پر کرم بےانتہا کردے
اِلٰہی عیب ہیں ہم میں ہماری ستر پوشی کر اِلٰہی نقص ہیں اپنے کرم کا آسرا کردے
اِلٰہی تیری رحمت کی تو کوئی حد نہیں ممکن اِلٰہی ہم پہ نازل بارشِ لطف وعطا کردے
اِلٰہی دل گرفتہ ہیں نویدِ زندگی دے دے اِلٰہی غمزدہ ہیں قیدِ غم سے تو رہا کردے
اِلٰہی شادمانی سے بدل دے خوف کو یارب اِلٰہی یاس میں اب آس کا روشن دیا کردے
اِلٰہی رحمةٌ للعالميں کا واسطہ تجھ کو اِلٰہی دور مشکل ائے مرے مشکل کشا کردے
اِلٰہی اِن دلوں کو اپنی جانب موڑ دے مولیٰ اِلٰہی اِن لبوں کو واقفِ حمد و ثنا کردے
اِلٰہی دور کردے خواہشاتِ نفس سے ہم کو اِلٰہی اپنی قربت سے ہمیں بھی آشنا کردے
اِلٰہی عارفِ ناچیز کو عرفانِ حق دے کر اِلٰہی اُلفتِ خیر الوریٰ میں مبتلا کردے
عرض نمودہ بندہء پر تقصیر سید وحید القادری عارف