آنکھوں کا تارا نام محمد دل کا اجالا نام محمد
اللہ اکبر رب العلا نے ہر شے پہ لکھا نام محمد
ہیں یوں تو کثرت سے نام لیکن سب سے ہے پیارا نام محمد
دولت جو چاہو دونوں جہاں کی کرلو وظیفہ نام محمد
شیدا نہ کیوں ہوں اُس پر مسلماں رب کو ہے پیارا نام محمد
اللہ والا دم میں بنا دے اللہ والا نام محمد
صل علیٰ کا سہرہ سِجا کر دولھا بنا یا نام محمد
نوح و خلیل و موسیٰ و عیسیٰ سب کا ہے آقا نام محمد
سارے چمن میں لاکھوں گلوں میں گل ہے ہزارا نام محمد
پائیں مرادیں دونوں جہاں میں جس نے پکارا نام محمد
مومن کو کیوں ہو خطرہ کہیں پر دل پر ہے کندہ نام محمد
رکھو لحد میں جس دم عزیزو مجھ کو سنا نا نامِ محمد
پڑھتی درودیں دوڑیں گی حوریں لاشہ جو لےگا نام محمد
روز قیامت میزان و پل پر دے گا سہارا نام محمد
پوچھے گا مولیٰ لایا ہے کیا کیا میں یہ کہوں گا نام محمد
غم کی گھٹائیں چھائی ہیں سر پر کردے اشارہ نام محمد
رنج و الم میں ہیں نام لیوا کردے اشارہ نام محمد
بیڑا تباہی میں آگیا ہے دے دے سہارا نام محمد
زخمی جگرپر مجروح دل پر مرہم لگا جا نام محمد
دل میں عداوت خر کی بھر ی ہے نجدی نہ لے گا نام محمد
اپنے رضا کے قربان جاؤں جس نے سکھایا نامِ محمد
آنکھوں میں آکر دل میں سما کر رنگت رچا جا نام محمد
اپنے جمیل رضوی کے دل میں آجا سما جا نام محمد
قبالۂ بخشش